ایک شخص نے بچھڑا ذبح کیا اور اسے کو آگ پر تیار کر کے اپنے بھائی سے کہا کہ ہمارے دوستوں، عزیزوں اور پڑوسیوں کو کھانے کی دعوت دو تاکہ وہ ہمارے ساتھ مل کر سب اکھٹے ہوکر اسے کھائیں
اس کا بھائی گھر سے باہر گیا اور پکار کر کہا۔
اے لوگو!!
ہماری مدد کرو میرے بھائی کے گھر میں خطرناک آگ لگ گئی ہے۔
کچھ ہی دیر میں لوگوں کا ایک بڑا مجمع گھروں سے نکلا اور باقی لوگ کام میں لگے رہے جیسے انہوں نے کچھ سنا ہی نہ ہو۔
وہ لوگ جو کہ آگ بجھانے میں مدد کو آئے تھے انہوں نے پیٹ بھر کر کھایا پیا۔
تو وہ شخص اپنے بھائی کی طرف تعجب سے دیکھ کر کہنے لگا :
یہ جو لوگ آئے دعوت پر میں تو انہیں نہیں پہچانتا اور نہ میں نے پہلے ان کو دیکھا ہے پھر ہمارے دوست احباب اور عزیز کہاں ہیں؟
بھائی نے جواب دیا کہ یہ لوگ اپنے گھروں سے نکل کر ہمارے گھر میں لگی آگ بجھانے میں ہماری مدد کو آئے تھے ناں کہ کھانا کھانے کے لیے ۔اس لیے یہی لوگ مہمانی اور مہربانی کے اصل مستحق ہیں.
"جس کو تکلیف کے وقت اپنے اردگرد نہ پاؤ اس کو دوست،بھائی،یا پڑوسی اور عزیز کا نام مت دو۔
اور جو تنگی کے وقت تیرا ساتھ دے وہی آپ کے حقیقی ہمدرد دوست اور عزیز ہیں" ۔
إرسال تعليق