
عمران خان نے کہا کہ مجھے کمزور حکومت ملی میری اکثریت تھی ہی نہیں۔
ذرائع کے مطابق نیشنل پریس کلب جب راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ کے مشترکہ وفد کی چیرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں ملک میں اظہار رائے کی آزادی اور اہل صحافت کی حکومتی سطح پر فضیلت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا اور فلاحی اقدامات کی ضرورت پر بھی ایک اچھی بات چیت ہوئی۔
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹ اور نیشنل پریس کلب کے مشترکہ وفد کی قیادت صدر ائی جے عباسی سیکریٹری آر آئی یو جے اور نیشنل پریس کلب الرضا اور سیکرٹری نیشنل پریس کلب خلیل راجہ نے اکٹھے کی۔
اس ملاقات میں تحریک انصاف کی حقیقی آزادی کی تحریک اور اس کے ملک میں آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے تسلسل پر اثرات بھی زیر بحث میں لائے گئے
اس موقع پر عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ہم نے نواز شریف دور حکومت کے واجبات بھی میڈیا ہاؤس کو جاری کیے تھے اگرچہ یہ واجبات نواز شریف اور شہباز شریف کی شو بازوں کے تھے لیکن ہم صرف اس لئے ادائیگی کی کے ورکر کو تنخواہ پوری پوری مل سکی۔
مشترکہ اجلاس میں عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ہمیشہ سے آزاد میڈیا کا قائل رہا ہوں میڈیا کی آزادی سے انہیں کوئی خوف نہیں بلکہ خوف تو انہوں نا چاہیے جو کرپٹ ہیں اور ان کا کہنا یہ بھی تھا کہ یہ سن کر افسوس ہوا کہ میڈیا ہاؤسز نے واجبات کی ادائیگی کی مگر اس کے باوجود چند صحافیوں کو تنخواہ نہیں دی گئی اور کئے واپس نہیں کیے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے کمزور حکومت ملی تھی میری اکثریت ہی نہیں تھی اتحادیوں سے مل کر حکومت تعمیر کرنی پڑی اور اگر کمزور حکومت ملی تو کبھی بھی نہیں لوں گا۔
ایک تبصرہ شائع کریں